چونیاں: ÚˆÛŒ این اے، Ûیومن انٹیلیجنس اور جوتے کا نشان، پولیس Ù†Û’ ملزم کیسے پکڑا؟
- October 2, 2019, 12:30 pm
- National News
- 170 Views
چونیاں میں چار بچوں Ú©Û’ ساتھ زیادتی Ú©Û’ بعد قتل Ú©ÛŒ تØÙ‚یقات Ú©Û’ بعد پولیس Ù†Û’ ملزم سÛیل Ø´ÛØ²Ø§Ø¯ Ú©Ùˆ Ú¯Ø±ÙØªØ§Ø± کر لیا ÛÛ’Û” اس بارے میں تصدیق پنجاب Ú©Û’ وزیراعلیٰ عثمان بزدار Ù†Û’ ایک پریس Ú©Ø§Ù†ÙØ±Ù†Ø³ میں کی۔
پولیس Ù†Û’ ملزم Ú©Ùˆ چونیاں میں اسی علاقے سے Ú¯Ø±ÙØªØ§Ø± کیا جس علاقے سے ÛŒÛ Ø¨Ú†Û’ Ù„Ø§Ù¾ØªÛ Ûوئے تھے۔
Ø¬ÛØ§Úº زینب Ú©Û’ قاتل علی عمران Ú©ÛŒ سی سی Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ Ùوٹیج اور تصویر موجود تھی ÙˆÛیں سÛیل Ø´ÛØ²Ø§Ø¯ Ú©Û’ بارے میں پولیس Ú©Û’ پاس کسی قسم Ú©Û’ کوئی Ø´ÙˆØ§ÛØ¯ Ù†Ûیں تھے سوائے ایک ÚˆÛŒ این اے Ú©Û’ جس سے ÛŒÛ Ú©ÛŒØ³ اور بھی مشکل تھا۔
اس Ù„ØØ§Ø¸ سے پولیس کا اس ملزم Ú©Ùˆ تلاش کرنا اور بھی مشکل تھا اور اس مقصد Ú©Û’ لیے پولیس Ù†Û’ روایتی تØÙ‚یقاتی عمل Ú©Û’ ذرائع بروئے کار لائے۔
ÛŒÛØ§Úº بھی ایک ÛÛŒ سوال ÛØ± ایک Ú©Û’ ذÛÙ† میں تھا Ú©Û Ø¢Ø®Ø± ایسا کیا Ûوا جو پولیس Ú©ÛŒ نظر اس ملزم پر پڑی؟
اس واقعے Ú©ÛŒ تØÙ‚یقات کرنے والے پولیس Ø§ÙØ³Ø±Ø§Ù† میں سے ایک ضلع Ø´ÛŒØ®ÙˆÙ¾ÙˆØ±Û Ú©Û’ ریجنل پولیس Ø¢Ùیسر سÛیل ØØ¨ÛŒØ¨ تاجک Ù†Û’ بی بی سی سے بات کرتے Ûوئے بتایا Ú©Û Ù¾ÙˆÙ„ÛŒØ³ Ù†Û’ روایتی ØªÙØªÛŒØ´ÛŒ ذرائع، Ûیومن انٹیلیجنس اور اس Ú©Û’ بعد ÚˆÛŒ این اے Ú©ÛŒ مدد لی۔
اس Ú©Û’ بعد جائے ÙˆÙ‚ÙˆØ¹Û Ù¾Ø± ملزم Ú©Û’ جوتوں Ú©Û’ نشانات Ù†Û’ اس بات پر Ù…ÛØ± تصدیق ثبت کر دی Ú©Û Ù…Ù„Ø²Ù… ÛŒÛÛŒ ÛÛ’Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ù…Ù„Ø²Ù… Ù†Û’ Ú¯Ø±ÙØªØ§Ø±ÛŒ Ú©Û’ وقت بھی ÙˆÛÛŒ جوتے Ù¾ÛÙ† رکھے تھے۔
مگر پولیس اس ملزم تک Ù¾ÛÙ†Ú†ÛŒ کیسے؟
پولیس کا چیلنج
چونیاں Ú©ÛŒ آبادی 60 ÛØ²Ø§Ø± Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ پر مشتمل ÛÛ’ اور پولیس Ù†Û’ ان تØÙ‚یقات Ú©Û’ لیے مردم شماری Ú©Û’ ڈیٹا Ú©Ùˆ استعمال کیا جس Ú©ÛŒ بنیاد پر ØªÙØªÛŒØ´ اور تØÙ‚یق کا کام شروع کیا گیا۔
مردم شماری Ú©Û’ ڈیٹا میں سے پولیس Ù†Û’ پچیس ایسے بلاک منتخب کیے جو ان مقتول بچوں Ú©ÛŒ Ø±ÛØ§Ø¦Ø´ Ú©Û’ قریب تھے۔ ان بلاکس Ú©ÛŒ Ú©Ù„ آبادی 26 ÛØ²Ø§Ø± Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ پر مشتمل تھی۔
ÛŒÛ 26,000 Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ ساڑھے چار ÛØ²Ø§Ø± Ú©Û’ قریب مکانات میں Ø±ÛØªÛ’ تھے اور ان میں سے 18 سے 40 سال Ú©Û’ درمیان عمر Ú©Û’ مردوں Ú©ÛŒ تعداد 3500 بنتی ÛÛ’Û”
ان 3500 Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ میں سے پولیس Ù†Û’ ایسے Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ Ú©Ùˆ Ø¹Ù„ÛŒØØ¯Û کیا جن Ú©Û’ بارے میں پولیس Ú©Ùˆ اس سے قبل بچوں Ú©Û’ ساتھ جنسی زیادتی یا تشدد Ú©ÛŒ رپورٹیں یا ای٠آئی آر ملی تھیں، دوسرے نمبر پر پولیس Ù†Û’ Ø±Ú©Ø´Û ÚˆØ±Ø§Ø¦ÛŒÙˆØ±ÙˆÚº Ú©Ùˆ Ø¹Ù„ÛŒØØ¯Û کیا۔
جس Ú©Û’ بعد ØªÙØªÛŒØ´ÛŒ ٹیمیں نکلیں اور انھوں Ù†Û’ علاقے Ú©Û’ گھر گھر جا کر ان Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ Ú©ÛŒ ØØªÙ…ÛŒ ÙÛØ±Ø³Øª بنائی جن کا ÚˆÛŒ این اے کیا گیا۔
اور ان سب Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ Ú©Û’ ÚˆÛŒ این اے Ú©Û’ نمونے ØØ§ØµÙ„ کر Ú©Û’ لیبارٹری میں ٹیسٹ Ú©Û’ لیے بھجوائے گئے۔
Ú©Ù„ 41 Ø±Ú©Ø´Û ÚˆØ±Ø§Ø¦ÛŒÙˆØ±ÙˆÚº Ø¬Ø¨Ú©Û 17 سو سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ Ú©Û’ ÚˆÛŒ این اے Ú©Û’ نمونے تØÙ‚یق Ú©Û’ لیے لیبارٹری ارسال کیے گئے۔
ان میں سے ملزم سÛیل Ø´ÛØ²Ø§Ø¯Û کا 1471واں نمبر تھا جس پر ÚˆÛŒ این اے کا Ù†Ù…ÙˆÙ†Û Ù…Ú©Ù…Ù„ طور پر میچ Ûوا۔
جوتے کا نشان
پولیس Ú©Ùˆ جائے ÙˆÙ‚ÙˆØ¹Û Ù¾Ø± جوتوں کا ایک نشان ملا جسے پولیس Ù†Û’ Ù…ØÙوظ کیا اور اسے مقدمے کا ØØµÛ بنایا۔
Ø¬ÛØ§Úº زینب کا قاتل اپنے Ù¾ÛÙ„Û’ قتل Ú©Û’ بعد جوتے کا Ù†Ù…ÙˆÙ†Û Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ گیا تھا جسے پولیس Ù†Û’ نظر انداز کیا اور یوں اس Ù†Û’ مزید Ú†Ú¾ Ø§ÙØ±Ø§Ø¯ Ú©Ùˆ قتل کیا ÙˆÛیں اس ملزم Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ جوتے Ú©Û’ نمونے Ú©ÛŒ بنیاد پر پولیس Ù¾Ú©Ú‘Ù†Û’ میں کامیاب رÛی۔
پولیس بھوسے Ú©Û’ ڈھیر میں سے سوئی تک Ù¾ÛÙ†Ú†Ù†Û’ میں کامیاب Ûوئی اور اس عمل میں آخری نشانی ملزم Ú©Û’ جوتے تھے جو اس Ù†Û’ Ú¯Ø±ÙØªØ§Ø±ÛŒ Ú©Û’ وقت Ù¾ÛÙ† رکھے تھے جن Ú©Û’ Ù†Ú†Ù„Û’ ØØµÛ’ کا نشان اس Ø¬Ú¯Û Ø³Û’ ملا Ø¬ÛØ§Úº پر بچوں Ú©ÛŒ لاشیں ملی تھیں۔
ملزم Ø¨ÛØª چالاک، پراعتماد اور ضدی ÛÛ’
سÛیل تاجک Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ù…Ù„Ø²Ù… Ú©Ùˆ جب Ú¯Ø±ÙØªØ§Ø± کرنے Ú©Û’ لیے پولیس گئی تو ÚˆÛŒ این اے کا Ù†Ù…ÙˆÙ†Û Ø¢Ú†Ú©Ø§ تھا۔ مگر ملزم Ù†Û’ شروع میں تسلیم کرنے سے انکار کیا لیکن جب اس Ú©Û’ سامنے Ø´ÙˆØ§ÛØ¯ رکھے گئے تو ملزم Ù†Û’ اپنا جرم تسلیم کیا۔
مگر ملزم Ú©Û’ Ú†ÛØ±Û’ پر Ù†Û ØªÙˆ کوئی پریشانی تھی Ù†Û Ø§ÙØ³ÙˆØ³ Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ بڑے اعتماد Ú©Û’ ساتھ سوالات Ú©Û’ جواب دیے۔
انھوں Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ù…Ù„Ø²Ù… Ø±Ú©Ø´Û Ú†Ù„Ø§ØªØ§ تھا اور اس پر سواری اور دوسرے لالچ دے کر بچوں Ú©Ùˆ راغب کرتا تھا۔ پھر ÙˆÛ Ø§Ù†Ú¾ÛŒÚº چونیاں سے چند کلومیٹر دور ویرانے میں Ù„Û’ جا کر ریپ Ú©Û’ بعد قتل کر دیتا تھا۔
ملزم سÛیل Ø´ÛØ²Ø§Ø¯ اس سے قبل بھی ایک پانچ Ø³Ø§Ù„Û Ø¨Ú†Û’ Ú©Û’ ریپ Ú©Û’ جرم میں ڈیڑھ سال تک سزا کاٹ چکا ÛÛ’Û”
انسپکٹر جنرل پولیس کا Ú©Ûنا ÛÛ’ ملزم Ù†Û’ جون 2019 میں Ø¨Ø§Ø±Û Ø³Ø§Ù„Û Ø¹Ù„ÛŒ عمران سے زیادتی Ú©ÛŒ اور اس کا گلا گھونٹ کر قتل کیا۔ اگست میں ملزم Ù†Û’ دو مزید بچوں Ú©Ùˆ زیادتی Ú©Û’ بعد قتل کیا۔
انھوں Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ú©Ú†Ú¾ Ø¹Ø±ØµÛ Ù‚Ø¨Ù„ ملزم سÛیل Ø´ÛØ²Ø§Ø¯ Ú¯Ø±ÙØªØ§Ø± Ûوا اور اسے پانچ سال Ú©ÛŒ سزا Ûوئی تھی اور ڈیڑھ سال Ú©ÛŒ سزا کاٹ کر ملزم جیل سے Ø¨Ø§ÛØ± Ø¢ گیا۔