2013ء میں سرکاری ٹھگوں سے واسطہ پڑا

  • July 3, 2018, 10:47 pm
  • National News
  • 172 Views

انٹرو ون
قلات(نامہ نگار)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ 2013میں سرکاری ٹھگوں سے واسطہ پڑا۔ہمارے ہاتھ اپنے جیبوں میں تھے انہوں نے ڈبے بھر دیئے،اس بار کوئی طاقت ہمارا مینڈیٹ چوری نہیں کرسکتی،جو لوگ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں انکو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ان درندوں کو جنھوں نے ہمارے شہروں کو قبرستانوں میں تبدیل کردیاان کے خلاف ایک لفظ بولے،1996میں مجھے اور پرنس موسیٰ جان کو قلات کے عوام نے کامیاب کرکے یہ ثابت کردیا کہ بلوچستان اور قلات کے وارث زندہ ہیں ،میں پاگل ہوں نہ میرے دوست بلکہ ہم وطن اور اسکی مٹی کے دیوانے ہیں وطن کی محبت نے ہمیں دیوانہ بنا رکھا ہیں ،ستر سالوں سے ہمارے وسائل لوٹے جارہے ہیں سیندک کے سونے چاندی سے غیر ارب پتی بن گئے ہیں امیر سرزمین کے مالک ہونے کے باوجود ہماری قوم غریب اور ایک نوالے کے لیے ترس رہے ہیں ،بعض لوگ الیکشن کی خوشی میں واسکٹ اور شیروانی سلارہے ہیں مگر اب کے بار عوام انھیں نہیں بخشیں گے ،ایسے نمائندے کو ووٹ دو قوم وطن اور ننگ وناموس کے لیے قربانی کا جزبہ رکھتا ہو ،گائے خشک اور ہوا سے بھری ہوئی ہیں دودھ نہیں دیتی،25جولائی کو بی این پی کے نازد امیدوروں منظور بلوچ اور سردار زادہ نعیم دہوار کو کامیاب بنائے،ان خیالات کا اظہار انہونے قلات میں مغلزئی کے مقام پر انتخابی دفتر کے افتتاع کے موقع پر بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر این اے 267 قلات ،مستونگ اور سکندر آباد سے نزمزد امید وار منظور بلوچ پی بی 37قلات منگچر سے نامزد امید وار سردار زادہ نعیم دہوار، سردار شکیل دہوار ،نواب زادہ رئیس رئیسانی،وڈیرہ خیرجان بلوچ اور بی این پی کے سینکڑوں کارکنان موجود تے،سردار اختر جان نے کہا کہ 2013 میں ہمارے مینڈیٹ کو سرکاری ٹگوں نے چوری کیا اس بار اگر ایسی غلطی دوراہی گئیں تو حساب چکانا مشکل ہوجائے گا انہوں نے کہا کہ جو بھی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں انکو میں چیلنج کرتا ہوں وہ ان لوگوں کے خلاف ایک لفظ بولے کہ جنھوں نے ہمارے ہنستے اور آباد شہروں کو قبرستان میں تبدیل کردیا ،کچھ لوگ الیشن کی خوشی میں واسکٹ اور شیروانی سلوائے ہیں لیکن اس بار انہیں عوام معاف نہیں کریگا،انہوں نے کہاکہ میں یا میرے دوست پاگل نہیں ہیں ہم تو اس وطن اور اس کے مٹی کے دیوانے ہیں انہوں نے کہا کہ جس زمین سے سونا چاندی نکلے اور اس کے عوام روٹی کے ایک نوالے کے لیے ترسے یہ کوئی قبول نہیں کرسکتا انہو ں نے کہا کہ عام انتخابات میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں کہاڑا پے مہر لگا کر اپنے ننگ وناموس اور حقوق کو تحفظ فراہم کرے انہوں نے کہا کہ 1996میں قلات کے عوام نے مجھے اور پرنس موسیٰ جان کو کامیاب کر کے ثابت کردیا کہ بلوچستان اور قلات کے وارث ابھی زندہ ہیں انہوں نے کہا کہ سترسالوں سے بلوچستان کے وسائل کو لو ٹا جا رہا ہیں محاسبہ کے لیے عوام بی این پی کے نامزد امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں،اس سے قبل بی این پی کے کار کنان نیمرغ کراس پر سردار اختر جان کا پر جوش استقبال کیا بہت بڑے جلوس کی شکل میں انہیں انتخا بی دفتر پہنچا دیا گیا،
انٹروٹو
مستونگ(نامہ نگار)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد سردار اخترجان مینگل نے کہا کہ آج اک بار پھر خلا میں نشونما پانے والے چہرے نمودار ہوکر گائے کے دم سے لٹکے ہوئے ہیں غیر جمہوری انداز میں جمہوری عمل کو ثبوتاڑ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ قدرتی عمل سے بھی متصادم ہے کہ پہلے باپ اس دنیا میں آتے ہیں پھر اس کے بعد باپ سے بچے جنم لیتے ہیں مگر یہاں معاملہ اس کے برعکس ہے بچے پہلے جنم لیئے باپ بعد میں نمودار ہوئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مستونگ میں بی این پی کے انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریب سے پارٹی کارکنوں اور عوام کی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئیکیا اس موقع پر این اے 267 کے نامزد امیدوار منظور بلوچ ضلعی صدر میر عبداللہ جان مینگل جاوید بلوچ میر غفار جان مینگل اور دیگر بھی موجود تھے سردار اختر جان مینگل نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دو ایم پی کا طعنہ دینے والے 2013 کے انتخابات میں ہمارے مینڈیٹ کو چرا کر دس سیٹیں غیر جمہوری قوتوں نے حاصل کرنے والے آج کہاں ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نظریاتی فکری جدوجہد کی سیاست کی ہے وقت و حالات تکالیف دکھ کو برداشت کرنے کے باوجود ہمارے سیاسی جدوجہد میں ذرہ برابر بھی لرزش نہیں آئی اور سینکڑوں رہنماوں اور کارکنوں کی قربانیاں اور خون ہمارے اس جدوجہد کی خاک میں شامل ہے اور ہمارے جدوجہد کے لیئے مشعل راہ ہے انہوں نے کہا کہ آج پارٹیاں راتوں رات بنتے ہیں اور اس میں شامل لوگ اتنے جلدی اپنی وفاداریاں تیزی سے تبدیل کر رہے ہیں جو ہم اتنے تیزی سے جوتے نہیں بدل لیتے انہوں نے کہا کہ 5 سال حکومت میں عوامی نمائندوں کے چہرے عوام بھول گئے تھے اب الیکشن قریب آتے ہی عوام کے پاس پہروپیئے کی شکل میں عوام کو دھوکہ دینے کے لیے علاقوں کا رخ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ووٹ ایک قرض نہیں ایک خیرات نہیں کسی پر احسان نہیں مگر یہ ایک قومی امانت اور ذمہ داری بھی ہے اور ووٹ کی صحیح استعمال سے قومیں ترقی کرتے ہیں ووٹ کی غلط استعمال سے استحصالی قوتیں مضبوط ہونگے انہوں نے کہا کہ اب مختلف چہرے عوام کو دھوکہ دینے سبز باغ دکھانے شروع کر دیئے اب فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے ہمیں ثابت قدمی سیان استحصالی قوتوں کو راستہ روکنا ہو۔